Add Poetry

نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا

Poet: Jaun Elia By: laiba, khi
Na Pooch Is Ki Jo Apne Andar Chhupa

نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چھپا
غنیمت کہ میں اپنے باہر چھپا

مجھے یاں کسی پہ بھروسا نہیں
میں اپنی نگاہوں سے چھپ کر چھپا

پہنچ مخبروں کی سخن تک کہاں
سو میں اپنے ہونٹوں پہ اکثر چھپا

مری سن نہ رکھ اپنے پہلو میں دل
اسے تو کسی اور کے گھر چھپا

یہاں تیرے اندر نہیں میری خیر
مری جاں مجھے میرے اندر چھپا

خیالوں کی آمد میں یہ خارزار
ہے تیروں کی یلغار تو سر چھپا
 

Rate it:
Views: 7649
08 May, 2017
Related Tags on Jaun Elia Poetry
Load More Tags
More Jaun Elia Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets